26

1 طٰسٓمٓ
2 یہ کتاب روشن کی آیتیں ہیں
3 (اے پیغمبرﷺ) شاید تم اس (رنج) سے کہ یہ لوگ ایمان نہیں لاتے اپنے تئیں ہلاک کردو گے
4 اگر ہم چاہیں تو ان پر آسمان سے نشانی اُتار دیں۔ پھر ان کی گردنیں اس کے آگے جھک جائیں
5 اور ان کے پاس (خدائے) رحمٰن کی طرف سے کوئی نصیحت نہیں آتی مگر یہ اس سے منہ پھیر لیتے ہیں
6 سو یہ تو جھٹلا چکے اب ان کو اس چیز کی حقیقت معلوم ہوگی جس کی ہنسی اُڑاتے تھے
7 کیا انہوں نے زمین کی طرف نہیں دیکھا کہ ہم نے اس میں ہر قسم کی کتنی نفیس چیزیں اُگائی ہیں
8 کچھ شک نہیں کہ اس میں (قدرت خدا کی) نشانی ہے مگر یہ اکثر ایمان لانے والے نہیں ہیں
9 اور تمہارا پروردگار غالب (اور) مہربان ہے
10 اور جب تمہارے پروردگار نے موسیٰ کو پکارا کہ ظالم لوگوں کے پاس جاؤ
11 (یعنی) قوم فرعون کے پاس، کیا یہ ڈرتے نہیں
12 انہوں نے کہا کہ میرے پروردگار میں ڈرتا ہوں کہ یہ مجھے جھوٹا سمجھیں
13 اور میرا دل تنگ ہوتا ہے اور میری زبان رکتی ہے تو ہارون کو حکم بھیج کہ میرے ساتھ چلیں
14 اور ان لوگوں کا مجھ پر ایک گناہ (یعنی قبطی کے خون کا دعویٰ) بھی ہے سو مجھے یہ بھی خوف ہے کہ مجھ کو مار ہی ڈالیں
15 فرمایا ہرگز نہیں۔ تم دونوں ہماری نشانیاں لے کر جاؤ ہم تمہارے ساتھ سننے والے ہیں
16 تو دونوں فرعون کے پاس جاؤ اور کہو کہ ہم تمام جہان کے مالک کے بھیجے ہوئے ہیں
17 (اور اس لئے آئے ہیں) کہ آپ بنی اسرائیل کو ہمارے ساتھ جانے کی اجازت دیں
18 (فرعون نے موسیٰ سے کہا) کیا ہم نے تم کو کہ ابھی بچّے تھے پرورش نہیں کیا اور تم نے برسوں ہمارے ہاں عمر بسر (نہیں) کی
19 اور تم نے وہ کام کیا تھا جو کیا اور تم ناشکرے معلوم ہوتے ہو
20 (موسیٰ نے) کہاں (ہاں) وہ حرکت مجھ سے ناگہاں سرزد ہوئی تھی اور میں خطا کاروں میں تھا
21 تو جب مجھے تم سے ڈر لگا تو تم میں سے بھاگ گیا۔ پھر خدا نے مجھ کو نبوت وعلم بخشا اور مجھے پیغمبروں میں سے کیا
22 اور (کیا) یہی احسان ہے جو آپ مجھ پر رکھتے ہیں کہ آپ نے بنی اسرائیل کو غلام بنا رکھا ہے
23 فرعون نے کہا کہ تمام جہان مالک کیا
24 کہا کہ آسمانوں اور زمین اور جو کچھ ان دونوں میں ہے سب کا مالک۔ بشرطیکہ تم لوگوں کو یقین ہو
25 فرعون نے اپنے اہالی موالی سے کہا کہ کیا تم سنتے نہیں
26 (موسیٰ نے) کہا کہ تمہارا اور تمہارے پہلے باپ دادا کا مالک
27 (فرعون نے) کہا کہ (یہ) پیغمبر جو تمہاری طرف بھیجا گیا ہے باؤلا ہے
28 موسیٰ نے کہا کہ مشرق اور مغرب اور جو کچھ ان دونوں میں ہے سب کا مالک، بشرطیکہ تم کو سمجھ ہو
29 (فرعون نے) کہا کہ اگر تم نے میرے سوا کسی اور کو معبود بنایا تو میں تمہیں قید کردوں گا
30 (موسیٰ نے) کہا خواہ میں آپ کے پاس روشن چیز لاؤں (یعنی معجزہ)
31 فرعون نے کہا اگر سچے ہو تو اسے لاؤ (دکھاؤ)
32 پس انہوں نے اپنی لاٹھی ڈالی تو وہ اسی وقت صریح اژدہا بن گئی
33 اور اپنا ہاتھ نکالا تو اسی دم دیکھنے والوں کے لئے سفید (براق نظر آنے لگا)
34 فرعون نے اپنے گرد کے سرداروں سے کہا کہ یہ تو کامل فن جادوگر ہے
35 چاہتا ہے کہ تم کو اپنے جادو (کے زور) سے تمہارے ملک سے نکال دے تو تمہاری کیا رائے ہے؟
36 انہوں نے کہا کہ اسے اور اس کے بھائی (کے بارے) میں کچھ توقف کیجیئے اور شہروں میں ہرکارے بھیج دیجیئے
37 کہ سب ماہر جادوگروں کو (جمع کرکے) آپ کے پاس لے آئیں
38 تو جادوگر ایک مقررہ دن کی میعاد پر جمع ہوگئے
39 اور لوگوں سے کہہ دیا گیا کہ تم (سب) کو اکھٹے ہو کر جانا چاہیئے
40 تاکہ اگر جادوگر غالب رہیں تو ہم ان کے پیرو ہوجائیں
41 جب جادوگر آگئے تو فرعون سے کہنے لگے اگر ہم غالب رہے تو ہمیں صلہ بھی عطا ہوگا؟
42 فرعون نے کہا ہاں اور تم مقربوں میں بھی داخل کرلئے جاؤ گے
43 موسیٰ نے ان سے کہا کہ جو چیز ڈالنی چاہتے ہو، ڈالو
44 تو انہوں نے اپنی رسیاں اور لاٹھیاں ڈالیں اور کہنے لگے کہ فرعون کے اقبال کی قسم ہم ضرور غالب رہیں گے
45 پھر موسیٰ نے اپنی لاٹھی ڈالی تو وہ ان چیزوں کو جو جادوگروں نے بنائی تھیں یکایک نگلنے لگی
46 تب جادوگر سجدے میں گر پڑے
47 (اور) کہنے لگے کہ ہم تمام جہان کے مالک پر ایمان لے آئے
48 جو موسیٰ اور ہارون کا مالک ہے
49 فرعون نے کہا کیا اس سے پہلے کہ میں تم کو اجازت دوں تم اس پر ایمان لے آئے، بےشک یہ تمہارا بڑا ہے جس نے تم کو جادو سکھایا ہے۔ سو عنقریب تم (اس کا انجام) معلوم کرلو گے کہ میں تمہارے ہاتھ اور پاؤں اطراف مخالف سے کٹوا دوں گا اور تم سب کو سولی پر چڑھوا دوں گا
50 انہوں نے کہا کہ کچھ نقصان (کی بات) نہیں ہم اپنے پروردگار کی طرف لوٹ جانے والے ہیں
51 ہمیں امید ہے کہ ہمارا پروردگار ہمارے گناہ بخش دے گا۔ اس لئے کہ ہم اول ایمان لانے والوں میں ہیں
52 اور ہم نے موسیٰ کی طرف وحی بھیجی کہ ہمارے بندوں کو رات کو لے نکلو کہ (فرعونیوں کی طرف سے) تمہارا تعاقب کیا جائے گا
53 تو فرعون نے شہروں میں نقیب راونہ کئے
54 (اور کہا) کہ یہ لوگ تھوڑی سی جماعت ہے
55 اور یہ ہمیں غصہ دلا رہے ہیں
56 اور ہم سب باسازو سامان ہیں
57 تو ہم نے ان کو باغوں اور چشموں سے نکال دیا
58 اور خزانوں اور نفیس مکانات سے
59 (ان کے ساتھ ہم نے) اس طرح (کیا) اور ان چیزوں کا وارث بنی اسرائیل کو کر دیا
60 تو انہوں نے سورج نکلتے (یعنی صبح کو) ان کا تعاقب کیا
61 جب دونوں جماعتیں آمنے سامنے ہوئیں تو موسیٰ کے ساتھی کہنے لگے کہ ہم تو پکڑ لئے گئے
62 موسیٰ نے کہا ہرگز نہیں میرا پروردگار میرے ساتھ ہے وہ مجھے رستہ بتائے گا
63 اس وقت ہم نے موسیٰ کی طرف وحی بھیجی کہ اپنی لاٹھی دریا پر مارو۔ تو دریا پھٹ گیا۔ اور ہر ایک ٹکڑا (یوں) ہوگیا (کہ) گویا بڑا پہاڑ (ہے)
64 اور دوسروں کو وہاں ہم نے قریب کردیا
65 اور موسیٰ اور ان کے ساتھ والوں کو تو بچا لیا
66 پھر دوسروں کو ڈبو دیا
67 بےشک اس (قصے) میں نشانی ہے۔ لیکن یہ اکثر ایمان لانے والے نہیں
68 اور تمہارا پروردگار تو غالب (اور) مہربان ہے
69 اور ان کو ابراہیم کا حال پڑھ کر سنا دو
70 جب انہوں نے اپنے باپ اور اپنی قوم کے لوگوں سے کہا کہ تم کس چیز کو پوجتے ہو
71 وہ کہنے لگے کہ ہم بتوں کو پوجتے ہیں اور ان کی پوجا پر قائم ہیں
72 ابراہیم نے کہا کہ جب تم ان کو پکارتے ہو تو کیا وہ تمہاری آواز کو سنتے ہیں؟
73 یا تمہیں کچھ فائدے دے سکتے یا نقصان پہنچا سکتے ہیں؟
74 انہوں نے کہا (نہیں) بلکہ ہم نے اپنے باپ دادا کو اسی طرح کرتے دیکھا ہے
75 ابراہیم نے کہا کیا تم نے دیکھا کہ جن کو تم پوجتے رہے ہو
76 تم بھی اور تمہارے اگلے باپ دادا بھی
77 وہ میرے دشمن ہیں۔ مگر خدائے رب العالمین (میرا دوست ہے)
78 جس نے مجھے پیدا کیا ہے اور وہی مجھے رستہ دکھاتا ہے
79 اور وہ جو مجھے کھلاتا اور پلاتا ہے
80 اور جب میں بیمار پڑتا ہوں تو مجھے شفا بخشتا ہے
81 اور جو مجھے مارے گا اور پھر زندہ کرے گا
82 اور وہ جس سے میں امید رکھتا ہوں کہ قیامت کے دن میرے گناہ بخشے گا
83 اے پروردگار مجھے علم ودانش عطا فرما اور نیکوکاروں میں شامل کر
84 اور پچھلے لوگوں میں میرا ذکر نیک (جاری) کر
85 اور مجھے نعمت کی بہشت کے وارثوں میں کر
86 اور میرے باپ کو بخش دے کہ وہ گمراہوں میں سے ہے
87 اور جس دن لوگ اٹھا کھڑے کئے جائیں گے مجھے رسوا نہ کیجیو
88 جس دن نہ مال ہی کچھ فائدہ دے سکا گا اور نہ بیٹے
89 ہاں جو شخص خدا کے پاس پاک دل لے کر آیا (وہ بچ جائے گا)
90 اور بہشت پرہیزگاروں کے قریب کردی جائے گی
91 اور دوزخ گمراہوں کے سامنے لائی جائے گی
92 اور ان سے کہا جائے گا کہ جن کو تم پوجتے تھے وہ کہاں ہیں؟
93 یعنی جن کو خدا کے سوا (پوجتے تھے) کیا وہ تمہاری مدد کرسکتے ہیں یا خود بدلہ لے سکتے ہیں
94 تو وہ اور گمراہ (یعنی بت اور بت پرست) اوندھے منہ دوزخ میں ڈال دیئے جائیں گے
95 اور شیطان کے لشکر سب کے سب (داخل جہنم ہوں گے)
96 وہ آپس میں جھگڑیں گے اور کہیں گے
97 کہ خدا کی قسم ہم تو صریح گمراہی میں تھے
98 جب کہ تمہیں (خدائے) رب العالمین کے برابر ٹھہراتے تھے
99 اور ہم کو ان گنہگاروں ہی نے گمراہ کیا تھا
100 تو (آج) نہ کوئی ہمارا سفارش کرنے والا ہے
101 اور نہ گرم جوش دوست
102 کاش ہمیں (دنیا میں) پھر جانا ہو تم ہم مومنوں میں ہوجائیں
103 بےشک اس میں نشانی ہے اور ان میں اکثر ایمان لانے والے نہیں
104 اور تمہارا پروردگار تو غالب اور مہربان ہے
105 قوم نوح نے بھی پیغمبروں کو جھٹلایا
106 جب ان سے ان کے بھائی نوح نے کہا کہ تم ڈرتے کیوں نہیں
107 میں تو تمہارا امانت دار ہوں
108 تو خدا سے ڈرو اور میرا کہا مانو
109 اور اس کام کا تم سے کچھ صلہ نہیں مانگتا۔ میرا صلہ تو خدائے رب العالمین ہی پر ہے
110 تو خدا سے ڈرو اور میرے کہنے پر چلو
111 وہ بولے کہ کیا ہم تم کو مان لیں اور تمہارے پیرو تو رذیل لوگ ہوتے ہیں
112 نوح نے کہا کہ مجھے کیا معلوم کہ وہ کیا کرتے ہیں
113 ان کا حساب (اعمال) میرے پروردگار کے ذمے ہے کاش تم سمجھو
114 اور میں مومنوں کو نکال دینے والا نہیں ہوں
115 میں تو صرف کھول کھول کر نصیحت کرنے والا ہوں
116 انہوں نے کہا کہ نوح اگر تم باز نہ آؤ گے تو سنگسار کردیئے جاؤ گے
117 نوح نے کہا کہ پروردگار میری قوم نے تو مجھے جھٹلا دیا
118 سو تو میرے اور ان کے درمیان ایک کھلا فیصلہ کردے اور مجھے اور جو میرے ساتھ ہیں ان کو بچا لے
119 پس ہم نے ان کو اور جو ان کے ساتھ کشتی میں سوار تھے، ان کو بچا لیا
120 پھر اس کے بعد باقی لوگوں کو ڈبو دیا
121 بےشک اس میں نشانی ہے اور ان میں اکثر ایمان لانے والے نہیں تھے
122 اور تمہارا پروردگار تو غالب (اور) مہربان ہے
123 عاد نے بھی پیغمبروں کو جھٹلایا
124 جب ان سے ان کے بھائی ہود نے کہا کیا تم ڈرتے نہیں
125 میں تو تمہارا امانت دار پیغمبر ہوں
126 تو خدا سے ڈرو اور میرا کہا مانو
127 اور میں اس کا تم سے کچھ بدلہ نہیں مانگتا۔ میرا بدلہ (خدائے) رب العالمین کے ذمے ہے
128 بھلا تم ہر اونچی جگہ پر نشان تعمیر کرتے ہو
129 اور محل بناتے ہو شاید تم ہمیشہ رہو گے
130 اور جب (کسی کو) پکڑتے ہو تو ظالمانہ پکڑتے ہو
131 تو خدا سے ڈرو اور میری اطاعت کرو
132 اور اس سے جس نے تم کو ان چیزوں سے مدد دی جن کو تم جانتے ہو۔ ڈرو
133 اس نے تمہیں چارپایوں اور بیٹوں سے مدد دی
134 اور باغوں اور چشموں سے
135 مجھ کو تمہارے بارے میں بڑے (سخت) دن کے عذاب کا خوف ہے
136 وہ کہنے لگے کہ ہمیں خواہ نصیحت کرو یا نہ کرو ہمارے لئے یکساں ہے
137 یہ تو اگلوں ہی کے طریق ہیں
138 اور ہم پر کوئی عذاب نہیں آئے گا
139 تو انہوں نے ہود کو جھٹلایا تو ہم نے ان کو ہلاک کر ڈالا۔ بےشک اس میں نشانی ہے۔ اور ان میں اکثر ایمان لانے والے نہیں تھے
140 اور تمہارا پروردگار تو غالب اور مہربان ہے
141 (اور) قوم ثمود نے بھی پیغمبروں کو جھٹلا دیا
142 جب ان سے ان کے بھائی صالح نے کہا کہ تم ڈرتے کیوں نہیں؟
143 میں تو تمہارا امانت دار ہوں
144 تو خدا سے ڈرو اور میرا کہا مانو
145 اور میں اس کا تم سے بدلہ نہیں مانگتا۔ میرا بدلہ (خدا) رب العالمین کے ذمے ہے
146 کیا وہ چیزیں (تمہیں یہاں میسر) ہیں ان میں تم بےخوف چھوڑ دیئے جاؤ گے
147 (یعنی) باغ اور چشمے
148 اور کھیتیاں اور کھجوریں جن کے خوشے لطیف ونازک ہوتے ہیں
149 اور تکلف سے پہاڑوں میں تراش خراش کر گھر بناتے ہو
150 تو خدا سے ڈرو اور میرے کہنے پر چلو
151 اور حد سے تجاوز کرنے والوں کی بات نہ مانو
152 جو ملک میں فساد کرتے ہیں اور اصلاح نہیں کرتے
153 وہ کہنے لگے کہ تم تو جادو زدہ ہو
154 تم اور کچھ نہیں ہماری طرح آدمی ہو۔ اگر سچے ہو تو کوئی نشانی پیش کرو
155 صالح نے کہا (دیکھو) یہ اونٹنی ہے (ایک دن) اس کی پانی پینے کی باری ہے اور ایک معین روز تمہاری باری
156 اور اس کو کوئی تکلیف نہ دینا (نہیں تو) تم کو سخت عذاب آ پکڑے گا
157 تو انہوں نے اس کی کونچیں کاٹ ڈالیں پھر نادم ہوئے
158 سو ان کو عذاب نے آن پکڑا۔ بےشک اس میں نشانی ہے۔ اور ان میں اکثر ایمان لانے والے نہیں تھے
159 اور تمہارا پروردگار تو غالب (اور) مہربان ہے
160 (اور قوم) لوط نے بھی پیغمبروں کو جھٹلایا
161 جب ان سے ان کے بھائی لوط نے کہا کہ تم کیوں نہیں ڈرتے؟
162 میں تو تمہارا امانت دار پیغمبر ہوں
163 تو خدا سے ڈرو اور میرا کہا مانو
164 اور میں تم سے اس (کام) کا بدلہ نہیں مانگتا۔ میرا بدلہ (خدائے) رب العالمین کے ذمے ہے
165 کیا تم اہل عالم میں سے لڑکوں پر مائل ہوتے ہو
166 اور تمہارے پروردگار نے جو تمہارے لئے تمہاری بیویاں پیدا کی ہیں ان کو چھوڑ دیتے ہو۔ حقیقت یہ ہے کہ تم حد سے نکل جانے والے ہو
167 وہ کہنے لگے کہ لوط اگر تم باز نہ آؤ گے تو شہر بدر کردیئے جاؤ گے
168 لوط نے کہا کہ میں تمہارے کام کا سخت دشمن ہوں
169 اے میرے پروردگار مجھ کو اور میرے گھر والوں کو ان کے کاموں (کے وبال) سے نجات دے
170 سو ہم نے ان کو اور ان کے گھر والوں کو سب کو نجات دی
171 مگر ایک بڑھیا کہ پیچھے رہ گئی
172 پھر ہم نے اوروں کو ہلاک کردیا
173 اور ان پر مینھہ برسایا۔ سو جو مینھہ ان (لوگوں) پر (برسا) جو ڈرائے گئے برا تھا
174 بےشک اس میں نشانی ہے۔ اور ان میں اکثر ایمان لانے والے نہیں تھے
175 اور تمہارا پروردگار تو غالب (اور) مہربان ہے۔
176 اور بن کے رہنے والوں نے بھی پیغمبروں کو جھٹلایا
177 جب ان سے شعیب نے کہا کہ تم ڈرتے کیوں نہیں؟
178 میں تو تمہارا امانت دار پیغمبر ہوں
179 تو خدا سے ڈرو اور میرا کہا مانو
180 اور میں اس کام کا تم سے کچھ بدلہ نہیں مانگتا میرا بدلہ تو خدائے رب العالمین کے ذمے ہے
181 (دیکھو) پیمانہ پورا بھرا کرو اور نقصان نہ کیا کرو
182 اور ترازو سیدھی رکھ کر تولا کرو
183 اور لوگوں کو ان کی چیزیں کم نہ دیا کرو اور ملک میں فساد نہ کرتے پھرو
184 اور اس سے ڈرو جس نے تم کو اور پہلی خلقت کو پیدا کیا
185 وہ کہنے لگے کہ تم جادو زدہ ہو
186 اور تم اور کچھ نہیں ہم ہی جیسے آدمی ہو۔ اور ہمارا خیال ہے کہ تم جھوٹے ہو
187 اور اگر سچے ہو تو ہم پر آسمان سے ایک ٹکڑا لا کر گراؤ
188 شعیب نے کہا کہ جو کام تم کرتے ہو میرا پروردگار اس سے خوب واقف ہے
189 تو ان لوگوں نے ان کو جھٹلایا، پس سائبان کے عذاب نے ان کو آ پکڑا۔ بےشک وہ بڑے (سخت) دن کا عذاب تھا
190 اس میں یقیناً نشانی ہے۔ اور ان میں اکثر ایمان لانے والے نہیں تھے
191 اور تمہارا پروردگار تو غالب (اور) مہربان ہے
192 اور یہ قرآن (خدائے) پروردگار عالم کا اُتارا ہوا ہے
193 اس کو امانت دار فرشتہ لے کر اُترا ہے
194 (یعنی اس نے) تمہارے دل پر (القا) کیا ہے تاکہ (لوگوں کو) نصیحت کرتے رہو
195 اور (القا بھی) فصیح عربی زبان میں (کیا ہے)
196 اور اس کی خبر پہلے پیغمبروں کی کتابوں میں (لکھی ہوئی) ہے
197 کیا ان کے لئے یہ سند نہیں ہے کہ علمائے بنی اسرائیل اس (بات) کو جانتے ہیں
198 اور اگر ہم اس کو کسی غیر اہل زبان پر اُتارتے
199 اور وہ اسے ان (لوگوں کو) پڑھ کر سناتا تو یہ اسے (کبھی) نہ مانتے
200 اسی طرح ہم نے انکار کو گنہگاروں کے دلوں میں داخل کردیا
201 وہ جب تک درد دینے والا عذاب نہ دیکھ لیں گے، اس کو نہیں مانیں گے
202 وہ ان پر ناگہاں آ واقع ہوگا اور انہیں خبر بھی نہ ہوگی
203 اس وقت کہیں گے کیا ہمیں ملہت ملے گی؟
204 تو کیا یہ ہمارے عذاب کو جلدی طلب کر رہے ہیں
205 بھلا دیکھو تو اگر ہم ان کو برسوں فائدے دیتے رہے
206 پھر ان پر وہ (عذاب) آ واقع ہو جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے
207 تو جو فائدے یہ اٹھاتے رہے ان کے کس کام آئیں گے
208 اور ہم نے کوئی بستی ہلاک نہیں کی مگر اس کے لئے نصیحت کرنے والے (پہلے بھیج دیتے) تھے
209 نصیحت کردیں اور ہم ظالم نہیں ہیں
210 اور اس (قرآن) کو شیطان لے کر نازل نہیں ہوئے
211 یہ کام نہ تو ان کو سزاوار ہے اور نہ وہ اس کی طاقت رکھتے ہیں
212 وہ (آسمانی باتوں) کے سننے (کے مقامات) سے الگ کر دیئے گئے ہیں
213 تو خدا کے سوا کسی اور معبود کو مت پکارنا، ورنہ تم کو عذاب دیا جائے گا
214 اور اپنے قریب کے رشتہ داروں کو ڈر سنا دو
215 اور جو مومن تمہارے پیرو ہوگئے ہیں ان سے متواضع پیش آؤ
216 پھر اگر لوگ تمہاری نافرمانی کریں تو کہہ دو کہ میں تمہارے اعمال سے بےتعلق ہوں
217 اور (خدائے) غالب اور مہربان پر بھروسا رکھو
218 جو تم کو جب تم (تہجد) کے وقت اُٹھتے ہو دیکھتا ہے
219 اور نمازیوں میں تمہارے پھرنے کو بھی
220 بےشک وہ سننے اور جاننے والا ہے
221 (اچھا) میں تمیں بتاؤں کہ شیطان کس پر اُترتے ہیں
222 ہر جھوٹے گنہگار پر اُترتے ہیں
223 جو سنی ہوئی بات (اس کے کام میں) لا ڈالتے ہیں اور وہ اکثر جھوٹے ہیں
224 اور شاعروں کی پیروی گمراہ لوگ کیا کرتے ہیں
225 کیا تم نے نہیں دیکھا کہ وہ ہر وادی میں سر مارتے پھرتے ہیں
226 اور کہتے وہ ہیں جو کرتے نہیں
227 مگر جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کئے اور خدا کو بہت یاد کرتے رہے اور اپنے اوپر ظلم ہونے کے بعد انتقام لیا اور ظالم عنقریب جان لیں گے کہ کون سی جگہ لوٹ کر جاتے ہیں